اب کون مستعفی ہوگا؟



(فری انفرمیشن)

اگرچہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا اور تانیہ ایدروس کے استعفوں کا دہری شہریت سے کوئی تعلق نہیں مگر تانیہ ایدروس نے یہی کہا ہے کہ وہ دہری شہریت کے سبب مستعفی ہوئی ہے۔ بہرحال دو استعفے سامنے آئے ہیں۔ دہری شہریت کے سبب یا کسی اور وجہ سے مگر عوامی نمائندوں کی پہلی فتح ہوئی ہے۔
حکومت میں ایک کشمکش عرصہ درازسے جاری ہے کہ حکومت کرنا ایم این ایز کاکام ہے ،وہ اس مقصد کےلئے عوام سے ووٹ لے کر آئے ہیں۔ عمران خان نے یہ جو ٹیکنو کریٹس کو معاون خصوصی بنا کر وفاقی وزیر کے اختیارات دے دئیے ہیں اور زیادہ اہم محکمے انہی کے پاس ہیں۔ لوگ تو یہاں تک کہنے لگے ہیں کہ پاکستان پر عوامی نمائندوں کی نہیں چند ٹیکنوکریٹس کی حکومت ہے۔
وہ بھی ٹیکنوکریٹ کم اور سرمایہ دار زیادہ ہیں تقریباً تمام معاون خصوصی ارب پتی اور کروڑ پتی ہیں جنہوں نے غریبوں پر حکومت کرنی ہے۔ ابھی ابھی خبر آئی ہے کہ پٹرول کی قیمت میں سات روپے اضافے کی تجویزپیش کردی گئی ہے۔یہ کارنامہ یقیناًکسی مشیر کے مشورے کا ہی ہو گا۔ بہرحال واقفانِ حال یہی الزام لگاتے ہیں کہ اُس 80کروڑ میں سے انہوں نے آج تک ایک روپیہ بھی پاکستان کوواپس نہیں کیا۔
کچھ اطلاعات کے مطابق عوام پر پٹرول کی قیمتوں کے بم گرا نے میں مشیران کا اہم کردار ہے۔ توقع تھی کہ غیر ملکی شہریت رکھنے کے سبب کئی اور مشیر بھی مستعفی ہونگے مگر ابھی اس طرف سے بالکل خاموشی ہے۔ عمران خان کےمشیروں میں سات افراد دہری شہریت رکھتے ہیں یا غیرملکی رہائشی ہیں۔ جہاں کسی اور ملک کا رہائشی ہونا یا گرین کارڈ رکھنا تو کوئی ایسی بات نہیں جس پر اعتراض کیا جا سکے۔

Post a Comment

0 Comments